urdu shayari

اداسیوں کا موسم بدل بھی سکتا تھا

محسن نقوی

اداسیوں کا موسم بدل بھی سکتا تھا
وہ چاہتا تو میرے ساتھ چل بھی سکتا تھا

وہ شخص ، تو نے جسے چھوڑنے میں جلدی کی
تیرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا

وہ جلد باز خفا ہو کے چل دیا ورنہ
تنازعات کا کچھ حل نکل بھی سکتا تھا

انا نے ہاتھ اٹھانے نہیں دیا ورنہ
میری دعا سے وہ پتھر پگھل بھی سکتا تھا

تمام عمر تیرا منتظر رہا محسن
یہ اور بات ، کہ رستہ بدل بھی سکتا تھا

error: Content is protected !!