طاؤن کی بیماری
مڈغاسکر میں پچھلے سال دو تہائی کیسزطاؤن کے دیکھے گئے ہیں. یہ ہوا کے ذریعے پھیلنے والا نمونیا طاؤن ہے. یہ مرض کھانسی، چھینک اور تھوک کے ذریعے پھیلتا ہے. اور 24 گھنٹوں کے اندر مریض کی جان لے سکتا ہے. لیکن اگر ایسے مریض کا علاج بروقت ہو جائے تو انٹی بایو ٹک کے استعمال سے اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے. عالمی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ سال یکم اگست 2017 سے 10 نومبر تک اس ملک میں طاؤن کے 2،119 لوگ اس مرض کا شکار ہو چکے ہیں. جبکہ 165 مریض اس مرض کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں. گشتہ 50 سالوں میں اس مرض کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے. اور یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ اس ملک کے ہمسایہ 9 ممالک جن میں “سسلی، موزمبیق، کینیا، کوموروز،تنزانیہ، جنوبی افریقه، لاری یونین، ایتھوپیااور ماریشس” میں بھی اس بیماری کے پھیلنے کا خدشہ ہے.
مڈغاسکر میں ہر سال یہ مرض پھیلتا ہے اور چھ ماہ تک یہ بیماری قیام پزیر رہتی ہے. اس سال یہ مرض اپنے وقت سے بہت پہلے آگیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جنگلات میں میں لگی آگ کے سبب چوہے دیہی علاقوں میں گھس گئے ہیں. جس کی وجہ سے یہ وبا اس قدر عام ہو گئی ہے. 14 ویں صدی میں 10 کروڑ افراد”بلیک ڈیتھ” کا شکار ہوۓ ہیں. یہ بیماری چوہوں کو کاٹنے والے پسوؤں سے انسانوں تک آتی ہے اس بیماری کا جرثومہ بہت مہلک ہوتا ہے. سرے یونیورسٹی میں مالیکیولر جینیٹک سائنسدان پروفیسر جون جومیک فیدن نے بتایا ہے کہ طاؤن ایک بہت ہی خطرناک بیماری ہے.اور اس سال طاؤن کے مریضوں کی تعداد تین گنا ہے. جو پچھلے سالوں کی نسبت بہت زیادہ ہے. اس ملک میں ہر سال پھیلنے والے روایتی وبائی بیماری طاؤن، جو کہ اپنی نوعیت کی مختلف بیماری ہے اس میں بغل اور جانگھ میں گلٹیاں نکل آتیں ہیں.
ماہرین نے مڈغاسکر میں اس بیماری کے پھیلنے کی ایک وجہ وہاں منائے جانے والے ایک سالانہ جشن”فاماد یہانہ” کو بھی قرار دیا ہے یہ جشن یہاں مردے کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے. یہ جشن بہت عجیب و غریب ہے اس میں یہ لوگ اپنے عزیز و اقارب کو جمع کرتے ہیں اور پھر اپنے کسی مرے ہوۓ عزیز کوجسے مرے ہوۓ پانچ، سات یا نو سال ہو گئے ہو اسے قبر سے نکالتے ہیں اور اس کو دوبارہ کفن پہنا کے دفنا دیتے ہیں اور جس چٹائی پر وہ مردے کو لٹاتے ہیں اس کو رات کو اپنے بستر کے نیچے برکت کے حاصل کرنے کی خاطر رکھتے ہیں، تا کہ اس سے ان پر برکت آئے. لیکن ماہرین کے مطابق اس چٹائی پر جراثیم ہوتے ہیں جو ان کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر سکتے ہیں. اس موقع پر ناچ گانا، شراب نوشی اور پرتکلف دعوت کا اہتمام ہوتا ہے. برطانوی ماہرین نے اپنی حکومت کو سختی سے اس بات پر عمل کرنے پر زور دیا ہے کہ وہ مڈغاسکر سے آنے والے لوگوں کی سخت اسکریننگ کرے کیونکہ برطانیہ میں اس مرض کے پھیلنے کا خدشہ ہے، اور برطانیہ کے لوگوں پر بھی پابندی لگائی ہے اس ملک میں جانے کے لئے. عالمی تنظیمیں اینٹی بایوٹک دوائیں اور سانس کی نالیوں والے ماسک بڑی تعداد میں مڈغاسکر بھیج رہی ہیں. مڈغاسکر کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ایئر سیشلز نے اپنی پروازیں عارضی طور پر بند کر دیں تھیں تاکہ اس بیماری کو دوسرے ملکوں میں پھیلنے سے روکا جا سکے ……..