پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور کے سات بڑے ناشتہ ہوٹلوں کو سیل کیا دیا جن میں لاہور کے بڑے مشہور، بہت پرانے اور نامور ہوٹل شامل ہیں ـ خبروں کے مطابق ان تمام ناشتہ ہوٹلوں کو انکی کچن کی صفائی کے ناقص اور غیرمعیاری انتظامات کی وجہ سے سیل کیا گیا اور ان پر بھاری جرمانے عائد کئے گئے ـ
لاہور عوام کے لیے ہر طرح کے ملکی و غیرملکی کھانوں کی بہت بڑی مارکیٹ ہونے کے علاوہ ایک نہایت کمرشل فوڈ مارکیٹ ہے ـ باقی کھانوں کے مقابلے میں علاوہ لاہوری ناشتے سب سے زیادہ مشہور و مقبول اور زیادہ بکتے ہیں لیکن کچن کی صفائی کے غیر تسلی بخش معیار کے علاوہ ان ہوٹلوں اور ڈھابوں میں حفظان صحت کے اصولوں سے رو گردانی کرتے ہوے ناشتے تیار کیے جاتے رہے ہیں ـ ان میں غیر معیاری آٹا اور گلی سڑی سبزیوں اور پکاتے وقت غلیظ برتنوں کا استعمال قابل تنقید ہے جسکی وجہ سے یہ سب ِسیل کئے گئے اور جرمانے کے سزاوار بھی بنے ہیں ـ فضلِ حق سری پاےء، وارث نہاری اور دیگر مشہور ہوٹلوں کے علاوہ فوڈ اتھارٹی نے پنجاب یونیورسٹی گرلز ہاسٹل نمبر 5 کی کینٹین کو بھی صفائی اور حفظان صحت کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ِسیل کر دیا گیا ہے ـ
لاہور میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پہلے بھی ایسے کئی اقدامات کئے ہیں مگر چونکہ قریبی اور دور دراز کے چھوٹے چھوٹے شہروں سے ہزاروں لوگ تعلیم اور اپنے پیشوں کی خاطر لاہور آکر رہنے اور ہر طرح کی چیز کھانے پر مجبور ہیں اسلئے وہ چپ چاپ یہ سب قبول کر لیتے ہیں ـ تاہم فوڈ اتھارٹی کے یہ اقدامات آئندہ باقی ہوٹلوں کے لیے ایک الارم بننے کے ساتھ ساتھ عوام میں بھی اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں کامیاب رہے ہیں ـ