عالمی بینک کی تازہ رپورٹس کے مطابق پاکستانی معیشت اگلے اٹھائیس سالوں میں دو ٹریلیئن ڈالر تک.جا پہنچے گی ـ یہ رپورٹ عالمی بینک نے اپنے محتاط تجزئیے کےبعد شائع کی ہے جو ہر پاکستانی کے لیے ابھی حیرانی کا باعث ضرور ہے مگر عالمی بین کا کہنا ہے کہ اگر اب کی جانے والی اصلاحات منظم طریقے سے آئندہ سالوں میں جاری رہیں تو یقینی طور پر پاکستان کا شمار اگلے اٹھائیس سالوں میں دنیا مجں موجود اپر مڈل کلاس ممالک میں ہو گا ـ
رپورٹ کا واضح موقف یہ ہے کہ پاکستان کی معیشت کو کچھ طاقتور طبقات نے جکڑ رکھا ہے جو ملک میں اصلاحاتی ایجنڈا نافذ نہیں ہونے دہتےـ جونہی انکا اثرورسوخ ختم ہوا معیشت ترقی کر جائیگی ـ اس مقصد کے لیے رپورٹ کے مطابق آبادی کو 1.2 فیصد اضافے کی شرح پر لانا بہت ضروری ہے. اسکے علاوہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت بہت متاثر ہوئی ہے ـ علاوہ ازیں طرز حکمرانی کو بدلنا اور اس میں ضرورہ اصلاحات مرتب کرنا بھی ایک اہم قدم ہے ـ
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی، جاگیردارانہ نظام، بڑے بڑے صنعتی گروپس اور دیگر کئی عوامل نے معاشی نظام پر قبضہ جما رکھا ہے ـسیاستدانوں اور کاروباری طبقات میں اب فرق کرنا مشکل ہے کیونکہ سیاست صرف اپنا کاروبار چمکانے والی ایک دکان بن کر رہ گئی ہے ـ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو اس منزل تک پہنچنے کے لئے اپنے عوام پر زیادہ سے زیادہ سرمایہ کری کرنا ہو گی کیونکہ عوام کا معیار زندگی بلند کرنے سے ہی ان مقاصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے ـ جو مخصوس گروپس عوام.کااستحصال کر رہے ہیں انکے اثر کو ختم کرنا ہی سب سے زیادہ ضروری ہے ـ روزگار کے بہتر مواقع فراہم.کربا بھی اسکی ایک اہم کڑی ہے ـ عوام کی تعلیم اور ہنر پر سرمایہ کاری اس منصوبے کی اہم ترین شق ہے ـ اسکے علاوہ خواتین کی صحت و تعلیم کی بہتر صورتحال کے خواب کو شرمندہء تعبیر کرنا بھی بہت ضروری ہے ـ رپورٹ میں پاکستان میں مختلف شعبوں میں صنعت کاری اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے اور اسی لیے ایک مستحکم حکومت کو اس مقصد کا بنیادی سنگ میل بتایا گیا ہے ـ