حالیہ دنوں میں ایک پاکستانی ڈاکٹر جو کہ امریکہ میں مقیم کنساس میں اپنا ذاتی کلینک چلا کر کینسر کے مریضوں کو علاج فراہم کر رہے ہیں، کرسمس 2020 کے موقع پر کینسر کے کئی مریضوں کا بل ادا کر کے انکا نہ صرف دل جیت لیا بلکہ انسانیت کے لئے ایک نئی مثال قائم کی اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیکل کی فیلڈ کا نام بھی روشن کیا –
تفصیلات کے مطابق یہ عمر عتیق نامی ڈاکٹر گزشتہ 21 سال سے امریکہ میں مقیم ہیں اور کنساس میں اپنے کلینک پر کینسر کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں – انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی ایک سو ڈالر سے کم کی رقم جو مریضوں کی واجب الادا ہوتی ہے اسے اکثر معاف کر دیا کرتے ہیں – یہ انکے لیے کوئی بہت بڑی بات نہیں ہے –
جب ان سے مزید سوالات کیے گئے تو انہوں نے کہا کہ انکے پاس کئی ایسے مریض آتے ہیں کہ انکے تیماردار نے کھانا تک نہیں کھایا ہوتا – انکو ہماری ہسپتال انتظامیہ کھانا بھی فراہم کرتی ہے –
ڈاکٹر عمیر نے کہا کہ انہوں نے اس سال کرسمَس پر جو رقم کینسر کے مریضوں کو معاف کی ہے اسکی مالیت ساڑھے چھ لاکھ امریکی ڈالر ہے جو کہ کچھ نہیں ہے، بہت زیادہ ہے مگر انکو اسکی اتنی ضرورت نہیں ہے جتنی ان لوگوں کو جنہیں انہوں نے معاف کیا – ڈاکٹر صاحب کا کہنا تھا کہ اللہ کسی کو اس بیماری کی آزمائش نہ دے، یہ انسان کو جن مشکلات میں ڈالتی ہے قرض انہی میں سے ایک ہے – انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر یہ قرض معاف کرنے کی وجہ اس سال کرونا متاثرین کے حالات زندگی ہیں جن کو میں روزگار اور کاروبار کے حوالے سے مشکلات پیش آئیں –
بہرحال اس پاکستانی ڈاکٹر نے انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کا نام روشن کرنے میں بہت کردار ادا کیا ہے جس سے پاکستان کا اچھا امیج بنا ہے –