ماضی کی مقبول ترین اور آج کے اداکاروں کے لیے ایک زندہ درسگاہ کی حیثیت رکھنے والے بھارتی اداکار دلیپ کمار آجکل شدید علالت میں مبتلا ہیں- خبروں کے مطابق انکو کچھ دن پہلے شدید نمونیا ہوا تھا جس پر انکو ہسپتال داخل کر لیا گیا ـ کچھ دن کافی علیل رہنے کے بعد ڈاکٹروں کے مطابق انکی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور اب انکو ہسپتال سے رخصت کر دیا جائگا ـ تاہم انکی صحت کے لیےخاص احتیاطیں بتائی گئی ہیں ـ دلیپ کمار بھارت کے بڑے اداکاروں میں پہلے نمبر پر ہیں جو کہ اپنی صلاحیتوں کا لوہافلموں اور اداکاری کے علاوہ اور جگہوں پر بھی منوا چکے ہیں ـ یہی وجہ ہے کہ جب بھی وہ اپنی بیگم سائرہ بانو کے ساتھ کسی پارٹی میں جاتےہیں تو فلمی ستارے اور دیگر بڑی شخصیات انکے پاوں چھونا نہی بھولتی ـ انہوں نے جو بھی یشہ اپنایا اس میں لیڈر بن گیے اور پیچھے آنیوالوں کے لیے بڑی روشن مثال قائم کی ـ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دلیپ کمار کا اصل نام محمد یوسف ہے ـ فلمی زندگی میں آنے کے بعد انکا نام تبدیل ہو کر دلیپ کمار بن گیا ـ وہ11 دسمبر 1922 کو پشاورکے ایک علاقے قصہ خوانی میں پیدا ہوے ـ انکے والد ایک بڑے زمیندار دار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک پھلوں کے سوداگر بھی تھے اور اسی وجہ سے دلیپ کمار نے بھی کافی عرصہ پھلوں کی تجارت کا کام.بھی کیا ـ 1940 میں نو عمری ہی میں انہوں نے والد کے ساتھ اختلاف کے نتیجے میں اپنا گھر چھوڑا اور پونا چلے گیے ـ وہاں انہوں نے اپنی روایتی خاندانی اقدار کو بالاے طاق رکھتے ہوے آرمی کالج میں چاے کا ایک سٹال بنایا اور بہت پیسہ کمایاـ انہوں نے اپنی تحریری اور زبانی انگریزی کی مہارت کے بل بوتے پر بہت شہرت پیسہ اور عزت کمائی ـ انگریزی پر ایسی کمال دسترس رکھنا اس زمانے میں بہت بڑی بات تھی ـ اسکے کچھ ہی عرصہ بعد انہوں نے معاشی معاملات میں والد کی مدد کے لیے مشہور کمپنی بمبئی ٹاکیز کو جوائن کر لیا جہاں بڑے بڑے ستارے موجود تھے ـ وہاں مشہور اداکار اشوک کمار نے انکو فلم میں اداکاری کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی انکی رہنمائی بھی کی ـ یوں انکے فلمی کیرئر کی ابتدا ہوئی ـ
دلیپ کمار بلا شبہ بھارت کے واحد اداکار ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ ایوارڈز لے کر گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام شائع کرایا ـ بھارت کی تاریخ کے بہت سے عظیم ایوارڈ دلیپ صاحب کو ملے اور انکو دنیا بھر میں اپنے ملک کی پہچان بننے کا اعزاز حاصل ہواـ
انکی فلموں کی فہرست بہت طویل ہے لیکن کچھ بہت اہم ہیں مثلاً “جگنو ” ” جوار بھاٹا ” ” بابل ” “انداز ” ” دیدار ” اور “مغل اعظم ” انکی مشہور زمانہ فلمیں ہیں جنکو آج تک شہرت عام کا درجہ حاصل ہے ـ انکو” شہنشاہ جذبات” کا خطاب انکی بے مثال اداکاری کے نتیجے میں ملا ـ دلیپ کمار نے اپنی بیگم سائرہ بانو کے ساتھ مل کر سیاست میں بھی حصہ لیا اور وہاں بھی کامیابی کے بام عروج کو چھو لیاـ صرف بھارت نہیں بلکہ گورنمنٹ آف پاکستان نے بھی 1998 میں انکو سب سے اعلیٰ سویلین ایوارڈ نشان امتیاز سے نوازا ـ دلیپ کمار پشاور سے تعلق ہونے پر بہت فخر کرتے تھے اور اکثر اپنا آبائی گھر دیکھنے کی خاطر پشاور جاتے تھےـ انکی ایک اور بڑی خوبی انکا ا چھا اخلاق ہےجسکی وجہ سے انکو اپنے ملک میں بہت عزت اور اونچا مقام حاصل ہے ـ لوگ اسی لیے انکی عزت کرتے ہیں کہ انکو عوام میں گھل مل جانے، ان سے بے تکلف گفتگو کرنےاور آٹو گراف وغیرہ دینے میں کبھی ملال نہی محسوس ہوا ـ انکی اہلیہ سائرہ بانو نے زندگی کے ہر مرحلہ پر انکا ساتھ دیا ـ ان دونوں کی جوڑی بالی وڈ کی مشہور، کامیاب ترین اور مثالی جوڑی ہے ـ یہی وجہ ہے کہ ماضی کے واقعات لے لیں یا آج دیکھ لیں وہ ہر موقع پر انکے ساتھ ہوتی ہیں ـ