جرمن سائنسدانوں نے ایک تازہ اور جدید ترین تحقیق کی روشنی میں یہ ثابت کیا ہے کہ کرونا وائرس 2023 تک کہیں نہیں جانے والا – انکا کہنا ہے کہ تین سال تک دنیا اسکی لپیٹ میں رہے گی جبکہ غالب امکان یہ ہے کہ نجی محفلوں اور بڑی سطح کی تقریبات پر پابندی لگا دی جائے گی کیونکہ جب تک اسکا کوئی باقاعدہ علاج نہیں آ جاتا یہ بیماری دنیا کو خوفزدہ کیے رکھے گی – یہ ایسے ہی ہے جیسے انفلوئنزا نے دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا میں تباہ کاریوں کی بہت سی کہانیاں رقم کیں – اب اسکی ویکسینیشن اور علاج موجود ہونے کی وجہ سے دنیا میں اس بیماری سے امن ہے – کرونا کی عالمی وبا کی موجودگی نے دنیا بھر میں خوف کی فضا قائم کرنے کے علاوہ ہر خطے میں روزگار کے مواقع معدوم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر معمولاتِ زندگی کو بھی متاثر کیا ہے – امکان ہے کہ اگلے تین سال کی موثر منصوبہ بندی کے ساتھ اس پر قابو پا لیا جائے گا