پاکستان کی معروف خاتون شیف فاطمہ علی 25 جنوری، 2019 بروز جمعہ کینسر سے جنگ لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئیں۔ امریکن ٹیلیویژن سیریز ”ٹاپ شیف” میں حصہ لینے کے باعث ان کو دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی۔ فاطمہ علی نے اپنی قابلیت کی بنیاد پر اُس مقابلے کے ججوں اور حاضرین و ناظرین کے دِل جیت رکھے تھےـ 18 سال کی عمر میں فاطمہ امریکہ شفٹ ہو گئ ہوئی تھیں۔ اکتوبر 2018 میں اُن کو کینسر کے مرض کی تشخیص بتائی گئی اور مرض کی آخری سٹیج ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے ان کے کو بتایا کہ وہ مزید ایک سال ہی جی سکیں گی۔
29 سالہ فاطمہ کو اس سے پہلے سال 2017 میں بھی کینسر کا مرض لاحق ہوا تھا۔ ان کو ہڈیوں کے کینسر کی ایک بہت نایاب قسم ”ایونگز کوما” نامی کینسر تشخیص ہوا تھا۔ لیکن مسلسل علاج کے بعد ڈاکٹروں نے ان کو کینسر فری قرار دے دیا تھا۔ اس ماہ کے شروع میں فاطمہ نے انسٹا گرام کے پلیٹ فارم پر دِل دہلا دینے والی ایک پوسٹ لکھی جہاں انہوں نے اپنی کینسر سے لڑنے والی جنگ کا ذکر کیا اور اپنے چاہنے والوں سے دُعاؤں کی درخواست کی۔ یہی پوسٹ انکی کی گئی آخری پوسٹ بن گئی۔ اپنی پوسٹ میں لکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ” میں جانتی ہوں کہ میں بہت عرصے بعد پوسٹ کر رہی ہوں۔ اسکی وجہ میری بیماری ہے۔ میں دن بہ دن بیمار ہوتی چلی جا رہی ہوں۔”
مزید لکھتے ہوئے انہوں نے سب سے دعا کی درخواست کی اور یہ بھی کہا کہ اگر کبھی ان کی طرف سے کسی کی دِل آزاری ہوئی ہو تو وہ معافی چاہتی ہیں۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں اُن تمام لوگوں کا شُکریہ بھی ادا کیا جِن کی وجہ سے فاطمہ کو خوشی ملی۔ ان تمام باتوں کے ساتھ انہوں سے اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ وہ اپنے چاہنے والوں کو اپنی حالت کے حوالے سے آگاہ کرتی رہیں گی۔
ان کی وفات کے بعد سوشل میڈیا پہ ان کی فیملی کا بیان آیا ہے کہ فاطمہ اپنے آخری لمحات میں ہم سب کے ساتھ گھر پہ ہی تھیں۔ بے شک وہ زندگی کی بازی ہار چکی ہیں لیکن وہ ہمیشہ ہمارے آس پاس ہی رہیں گی۔ ان کے گھر والوں نے فاطمہ کے چاہنے والوں سے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ سب فاطمہ کی طرح ایک بھرپور زندگی جینا سیکھیں؛ اپنی قابلیت کو پہچانیں، نرم دل کو درگزر کرنے والے بنیں۔ اور آپ سب اگر اپنے آپ میں جھانکیں تو آپ اپنے اندر کی فاطمہ کو تلاش کر سکتے ہیں۔ ہم مرحومہ کے بلند درجات کے لئے دعا گو ہیں۔