آج کے تیز رفتاردور میں جہاں ہر فرد کو اپنے اپنے مقاصد کے حصول نے اتنا مصروف کررکھا ہے کہ وہ اپنے رشتہ داروں، دوستوں اور دیگر جاننے والوں سے ملنے کا وقت بھی بمشکل ہی نکال پاتا ہے وہاں سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائیٹس نے ایک دوسرے کو اس طرح جوڑ رکھا ہے کہ ہمیں اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کی پل پل کی سرگرمیوں کا بخوبی اندازہ ہوتا رہتا ہے۔ در اصل اگر ایمانداری سے جائزہ لیا جاۓ تو آج کے تیز رفتار دور میں سماجی رابطوں کی ان ویب سائیٹس نے ہم سب کی زندگیوں میں بہت بڑی جگہ لے لی ہوئی ہے کیوں کہ ان کے زریعے ہی بہت سے لوگ اپنے بیس بیس سال پرانے دوستوں سے دوبارہ رابطے میں آ سکے ہیں۔ نہ صرف پرانے دوستوں سے رابطہ ممکن ہوا بلکہ بہت سے نئے دوست بھی ان ویب سائیٹس کے توسط سے بنتے ہیں۔ الغرض ایک دوسرے کے دکھ، سکھ کو جاننا بس ایک کلک کے فاصلے پہ ہے اب۔
جہاں ہمارے پاس ان سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس کے بے شمار فوائد ہیں، وہیں کچھ ایسے منفی اثرات بھی ہیں جو وقت کے ساتھ ہم پہ اثرانداز تو ہو رہے ہیں لیکن ہم ان پہ خاطر خواہ توجہ نہیں دیتے یا یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ ہمیں پتہ ہی نہیں چلتا اور ہم پہ منفی اثرات مرتب ہو بھی چکے ہوتے ہیں۔
اس تحریر میں ہم ان منفی اثرات کے متعلق بھی کچھ آگاہی حاصل کرتے ہیں۔
خود اعتمادی:
اپنی زندگی کے کچھ واقعات کا لوگ کھلے عام سب سے ذکر کرتے ہیں اور کچھ باتوں کو بس اپنے تک ہی رکھتے ہیں۔ تاہم دوسروں کی پوسٹ کی گئی بہترین تصاویر یا حالات و واقعات سے اپنا موازنہ کرنا ہماری خود اعتمادی میں بہت زیادہ کمی کا سبب بنتا ہے۔
توجہ میں کمی:
فیس بک اور اس جیسی دیگر ویب سائیٹس کو بار بار چیک کرنے کے لیے فون پکڑنے کا عمل ہمارے دماغ کی سوچنے سمجھنے اور غوروفکر کرنے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اس عمل نے دور حاضر میں ایک عادت کی شکل اختیار کر لی ہوئی ہے۔ کسی سے بات کرتے ہوئے یا بات سنتے ہوۓ دھیان صرف فون پہ ہونا نا صرف ایک غیر اخلاقی عادت ہے بلکہ اس عادت کی وجہ سے زندگی کے بہت سے ضروری امور پہ بھی توجہ میں کمی آ جاتی ہے۔ اس عادت کو بدلنے پہ اگر کام نہ کیا جاۓ تو مختلف معاملات زندگی میں ہماری توجہ کا دورانیہ کم سے کم تر ہوتا چلا جاۓ گا۔
زہنی صحت:
سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس کے بڑھتے رجحان پہ پچھلے کچھ سالوں میں کی گئی ریسرچز نے ثابت کیا ہے کہ اسکا بے جا استعمال نہ صرف خوشیوں میں کمی کا باعث بن رہا ہے بلکہ بہت سے لوگوں میں یہ انگزائٹی اور ڈپریشن جیسے زہنی امراض پیدا کرنے میں بھی پیش پیش ہے۔ ان ویب سائیٹس کا سوچا سمجھا استعمال دور حاضر کی بہت بڑی ضرورت ہے۔
وقت کا ضیاع:
ان ویب سائیٹس کا بے جا اورحد سے زیادہ استعمال صرف اور صرف وقت کے ضیاع کا باعث ہے۔
نیند میں کمی:
اچھی نیند کا ہونا ہماری زہنی اور جسمانی دونوں طرح کی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔ آجکل یہ عام دیکھا جاتا ہے کہ سونے سے پہلے بستر پہ لیٹ کے بھی موبائل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عادت نہ صرف نیند میں کمی لاتی ہے بلکہ اسکی وجہ سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد معیاری نیند کے حصول سے بھی محروم رہتی ہے۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کہ مکمل طور پہ سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس کا استعمال ترک کر دینا دور حاضر میں ممکن نہیں لیکن بے جا استعمال کی عادت کو کم کرنا ہماری جسمانی اور زہنی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس لیے جہاں مندرجہ بالا منفی اثرات اپنی زندگی پہ مرتب ہوتے نظر آئیں وہیں سے اپنی اس عادت میں کمی لانے کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیں۔