ہمارے جسم کو الله تعالی نے ایسے بنایا ہے کہ اگر جسم کے کسی حصے کو تکلیف ہو تو درد سارے جسم میں محسوس ہوتا ہے .زبان بھی ہمارے جسم کا ایک ایسا ہی حصہ ہے کہ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو آپ نے دیکھا ہوگا کہ ڈاکٹر آپکی زبان ،ہتھیلی اور آنکھوں کے معائنے سے بیماری کا اندازہ لگاتے ہیں ،کیونکہ بیماری چھوٹی ہو یا بڑی زبان ک یساخت اور رنگت فورآ تبدیل ہو جاتی ہے. جب زبان کی ساخت اور رنگت سے کسی بھی بیماری کے ہونے یا نہ ہونے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے تو ہمیں بھی بیماری کی پہچان کرنا آنا چاہیئے .اگر آپکو اپنی زبان میں شدید تکلیف محسوس ہو ،زبان کو حرکت دینے میں تکلیف ہو یا زبان بے حس محسوس ہو تو فورا ڈاکٹر سے مشورہ کریں. صحت مند اور نارمل زبان کی رنگت نہ زیادہ سرخ ہوتی ہے نہ زیادہ میلی ،نہ بہت خشک ہوتی ہے اور نہ زیادہ گیلی ،نہ زیادہ موٹی ہوتی ہے اور نہ زیادہ پتلی .اگر زبان کو باہر نکلنے پر وہ کانپتی نہ ہو ،ہلکی گلابی اور زیادہ حصہ سفیدی مائل ہو تو اس کو نارمل زبان کہا جایئگا. ہمارے جسم کے کسی حصے میں پانی بھرا ہوا ہو تو زبان سوجھی ہوئی اور ایسی لگے گی جیسے اس میں پانی بھرا ہوا ہے. کان ،پیٹ یا ہڈیوں میں اگر پانی بھر جائے یا جسم کے کسی حصے میں رسولی ہو جائے تو زبان قدرے موٹی اور سوجھی ہوئی دکھائی دیتی ہے .اسی طرح بہت سوکھی ہوئی اور پتلی زبان جسم میں پانی کی کمی کو واضح کرتی ہے.
جن عورتوں کی ماہواری میں عدم توازن ہو ان کو زبان میں جلن محسوس ہوتی ہے .کسی غلط ٹوتھ پیسٹ کی وجہ سے بھی زبان میں جلن محسوس ہوتی ہے .اگر زبان پر جلن کی کوئی خاص وجہ نہ ہو تو یہ جسم میں ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ بھی ہو سکتی ہے .مردوں کے مقابلے میں خواتین کی زبان پر جلن کے امکانات زیادہ ہیں. اکثر لوگوں کی زبان پر گڑھے پڑ جاتے ہیں ایسے جیسے پیروں کی آیڑھیان پھٹ جاتی ہیں ،عموما تو یہ بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ہوتا ہے ،بظاہر زبان پر گڑھے ہونا خطرے کی بات نہیں مگر منہ کی صفائی باقائدگی سے نہ ہو تو اس سے فنگل انفیکشن ہو جاتی ہے. زبان پر سفید دھبے ہوں اور ان میں تکلیف نہ ہو تو یہ جسم کے کسی حصے میں اضافی خلیوں کے پیدا ہونے کا بتاتی ہیں .اگر یہ سفید دھبے کسی تمباکو نوشی یا سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کی زبان پر ہوں تو فوراً ڈینٹسٹ کو دکھا نہ چاہئے. ایک نارمل زبان کی رنگت ہلکی گلابی ہوتی ہے لیکن اگر زبان پر سفید رنگ کی موتی تہ جم جائے تو یہ منہ کے کسی انفیکشن کی علامت ہے .ذیابیطس کے مریض اکثر اس پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں .اگر کسی فرد کا قوت مدافعت کم ہو تو زبان کی سفیدی کے ساتھ معمولی سی تکلیف بھی ہوتی ہے.
جن لوگوں کی زبان کی رنگت سرخ ہوتی ہے وہ جلدی تھکاوٹ کا شکار ہوتے ہیں .سرخ زبان جسم میں ،وٹامن ،آئرن ،اور خون کی کمی کی وجہ سے بھی ہوتی ہے .گوشت نہ کھانے اور سبزیوں کا زیادہ استعمال بھی زبان کو سرخ کر دیتا ہے .ایسے لوگوں کو خوبانی ،خشک میوے اور وٹامن سپلیمنٹ استعمال کرنا چاہئے.