گزشتہ روز لاڑکانہ میں واقع چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا کی ہوسٹل سے ملنے والی لاش پر کیا جانے والا قیاس کہ اس نے خود کشی کی ہے درست نہیں کیونکہ تفتیش کا عمل جاری ہے اور تفتیش کے مطابق اس کے گلے پر رسی لپیٹے جانے کے نشان موجود ہیں ـ
تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ بائیس سالہ نمرتا جو کہ میڈیکل کی طالبہ تھی اور ہوسٹل میں رہائش پذیر تھی اسکی لاش پر ملنے والے نشانات سے یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ یہ خود کشی ہے کیونکہ اس پر قتل کے امکانات موجود ہیں ـ
اتھارٹیز کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش کے بعد ہی اور حقائق سامنے آسکتے ہیں ـ تاہم اسکے والدین جو کہ کراچی میں مقیم ہیں انھوں نے حکومت سندھ سے انصاف اور اپنی بیٹی کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے اپیل کی ہے ـ