ہوشیارباش! لاہور کیلئے خطرے کی گھنٹی

محکمہ صحت حکومت پنجاب نے حالیہ سروے کے نتائج کے مطابق جو رپورٹس مرتب کی ہیں انکے مطابق لاہور میں پیلے یرقان کے بہت سے کیسز رپورٹ ہوے ہیں ـ ان کیسز میں سے زیادہ تر شہر کے مرکزی اور اندرونی حصوں سے ہیں ـ مزید تحقیق کیے جانے پر محکمہ صحت نے یہ انکشاف کیا ہے کہ شہر کے جن علاقوں سے زیادہ تعداد میں کیسز آے وہاں مزید تحقیقات کی گئیں جس کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ ان جگہوں پر ایسے کیا عوامل پاےء جاتے ہیں جن کی وجہ سے صحت کی خرابی کی سطح اتنی اوپر جا چکی ہے ـ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ان علاقوں میں پانی کی صفائی کا معیار مطلوبہ حد کو پورا نہیں کرتا ـ پانی کی کوالٹی ناقص ہونے سے عوام کی صحت کو نقصان ہو رہا ہے ـ اس رپورٹ پر جب مزید تحقیق کی گئی اور پانی کے نمونے ان علاقوں سے لے کر لیباریٹریز میں چیک کرنے کے لیے دیے گیے تو انکشاف یہ ہوا کہ اس پانی کی کلورینیشن نہیں کی جا رہی جسکی وجہ سے مرض وبا کی صورت اختیار کر گیا ـ اس تشوشناک صورت حال کی وجہ محکمہ صحت نے واسا کو قرار دیا ہے ـ اس سلسلے میں محکمہء صحت نے واسا کو تفصیلی رپورٹ لکھی جس میں پانی کی کوالٹی اور صفائی کے متعلق تفصیلات بیان کرنے کے علاوہ واٹر کلورینیشن کی خاص ہدایات کی گئی ہیں کیونکہ یہ مرض وبا کی صورت میں پھیل کر عوام کے لیے بہت بڑی آفت بن سکتا ہے ـ

error: Content is protected !!